Results 1 to 2 of 2

Thread: جھوٹ کے نقصانات ۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam جھوٹ کے نقصانات ۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر

    جھوٹ کے نقصانات ۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر

    یکم اپریل Ú©Ùˆ دنیا بھر میں ''اپریل فول‘‘ Ú©Û’ نام سے لوگ ایک دوسرے Ú©Û’ ساتھ جھوٹ بولتے اور اس عمل سے فرØ+ت Ø+اصل کرتے ہیں۔ دوست اØ+باب، رشتہ دار،اعزہ واقارب ایک دوسرے Ú©Û’ ساتھ اپریل فول مناتے ہیں اور کئی مرتبہ اس Ú©Û’ عمل Ú©Û’ نتیجے میں لوگوں Ú©Ùˆ نفسیاتی Ø+والے سے بھی زبردست دھچکوں کا سامنا کرناپڑتا ہے اور بہت سے لوگ گہرے صدمے اور غم Ú©ÛŒ لپیٹ میں Ø¢ جاتے ہیں۔ یکم اپریل سے قطع نظر بھی ہم اس بات کا مشاہدہ کر سکتے ہیں کہ ہمارے معاشرے میں جھوٹ کا چلن عام ہے۔ گھریلو سطØ+ پر والدین کئی مرتبہ بچوں سے جھوٹ بولتے ہیں، شوہر اور بیوی بھی ایک دوسرے Ú©Û’ ساتھ غلط بیانی سے کام لیتے ہیں۔ اسی طرØ+ معاشی سرگرمیوں Ú©Ùˆ چلانے Ú©Û’ لیے بھی جھوٹ کا سہارا لیا جاتا ہے۔ جب ہم سیاسی معاملات پر نگاہ ڈالتے ہیں تو اس میں بھی جھوٹ کا چلن عام نظر آتا ہے۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں Ú©Û’ امیدوار ووٹ لینے Ú©Û’ لیے عوام Ú©Û’ ساتھ جھوٹے وعدے کرتے اور انتخابات میں کامیاب ہونے Ú©Û’ بعد ان وعدوں Ú©Ùˆ یکسر فراموش کر دیتے ہیں اور دوبارہ اگلے انتخابات میں پھر سے عوام Ú©Û’ ساتھ جھوٹ بولا جاتا ہے۔
    کتاب وسنت میں جھوٹ Ú©ÛŒ بڑے سخت انداز میں مذمت Ú©ÛŒ گئی ہے اور سچائی Ú©ÛŒ اہمیت Ú©Ùˆ بہت زیادہ اجاگر کیا گیا ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ سورہ آل عمران Ú©ÛŒ آیت نمبر 61میں ارشاد فرماتے ہیں: ''اللہ Ú©ÛŒ لعنت ہو جھوٹوں پر!‘‘۔ اسی طرØ+ اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ سورہ فرقان میں جھوٹی گواہی دینے Ú©ÛŒ سخت انداز میں مذمت Ú©ÛŒ ہے۔اللہ تبارک وتعالیٰ سورہ فرقان Ú©ÛŒ آیت نمبر 72میں عباد الرØ+من (اللہ Ú©Û’ بندوں)Ú©ÛŒ نشانیاں بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں: ''اور جو نہیں گواہی دیتے جھوٹی، اور جب وہ گزریں بے ہودہ کام (Ú©Û’ پاس) سے (تو) وہ باعزت گزر جاتے ہیں‘‘۔اس Ú©Û’ بالمقابل اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ قرآن مجید Ú©Û’ مختلف مقامات پر سچائی Ú©ÛŒ اہمیت Ú©Ùˆ اØ+سن انداز میں واضØ+ کیا ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ سورہ اØ+زاب Ú©ÛŒ آیت نمبر 70 تا 71میں ارشاد فرماتے ہیں: ''اللہ سے ڈرو اور بالکل سیدھی بات کہو‘ وہ درست کر دے گا تمہارے لیے تمہارے اعمال Ú©Ùˆ اور وہ بخش دے گا تمہارے لیے تمہارے گناہ اور جو کوئی اطاعت کرے اللہ اور اُس Ú©Û’ رسول Ú©ÛŒ تو یقینا اُس Ù†Û’ کامیابی Ø+اصل کی‘ بہت بڑی کامیابی‘‘۔ اسی طرØ+ سورہ توبہ Ú©ÛŒ آیت نمبر 119میں ارشاد ہوا: ''اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ سے ڈرو اور ہو جاؤ سچ بولنے والوں Ú©Û’ ساتھ‘‘۔
    نبی کریمﷺ ساری زندگی سچائی پر نہایت سختی سے کاربند رہے یہاں تک کہ کفار بھی آپﷺ Ú©Û’ سچے ہونے Ú©ÛŒ گواہی دیتے تھے۔ آپﷺ Ù†Û’ اپنی اُمت کوبھی ہمیشہ سچائی کا سبق دیا اور جھوٹ سے بچنے Ú©ÛŒ تلقین Ú©ÛŒ ہے۔ اس Ø+والے سے چند اہم اØ+ادیث درج ذیل ہیں: 1Û” صØ+ÛŒØ+ بخاری میں Ø+ضرت عبداللہؓ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا کہ چار عادتیں جس کسی میں ہوں تو وہ خالص منافق ہے اور جس کسی میں ان چاروں میں سے ایک عادت ہو تو وہ (بھی) نفاق(پر) ہی ہے، جب تک اسے نہ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دے۔ (وہ یہ ہیں) جب اسے امین بنایا جائے تو (امانت میں) خیانت کرے اور بات کرتے وقت جھوٹ بولے اور جب (کسی سے) عہد کرے تو اسے پورا نہ کرے اور جب (کسی سے) Ù„Ú‘Û’ تو گالیوں پر اتر آئے۔
    بعض لوگ نبی کریمﷺ سے جھوٹی اØ+ادیث منسوب کرتے ہیں‘ اُنہیں یاد رکھنا چاہیے کہ یہ معاملہ انتہائی سنگین ہے۔ اس Ø+والے سے انہیں نبی کریمﷺ Ú©ÛŒ درج ذیل Ø+دیث سے عبرت Ø+اصل کرنی چاہیے۔ صØ+ÛŒØ+ بخاری میں Ø+ضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا کہ جو شخص مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ بولے وہ دوزخ میں اپنا ٹھکانہ تلاش کرے۔
    بعض لوگ روزے Ú©ÛŒ Ø+الت میں بھی جھوٹ بولنے سے باز نہیں آتے، وہ اس بات Ú©Ùˆ بھول جاتے ہیں کہ روزہ فقط کھانے پینے Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Ù†Û’ کا نام نہیں بلکہ اس Ø+الت میں جھوٹ سے بچنا بھی ضروری ہے۔ صØ+ÛŒØ+ بخاری میں Ø+ضرت ابو ہریرہ ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا: '' اگر کوئی شخص جھوٹ بولنا اور دغا بازی کرنا (روزہ رکھ کر بھی) نہ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Û’ تو اللہ تعالیٰ Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دے‘‘۔
    کارو بار میں جھوٹ کا چلن اس Ø+د تک بڑھ چکا ہے کہ لوگ جھوٹ Ú©Ùˆ تجارت کا باقاعدہ Ø+صہ سمجھتے ہیں جبکہ اØ+ادیث مبارکہ میں اس عمل Ú©ÛŒ سخت انداز میں مذـمت Ú©ÛŒ گئی ہے۔ اس Ø+والے سے ایک اہم Ø+دیث درج ذیل ہے :
    صØ+ÛŒØ+ بخاری میں Ø+کیم بن Ø+زام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا:خرید Ùˆ فروخت کرنے والوں Ú©Ùˆ (سودا ختم کرنے کا)اختیار ہے جب تک وہ ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں۔ پس اگر دونوں Ù†Û’ سچائی اختیار Ú©ÛŒ اور ہر بات کھول کھول کر بیان Ú©ÛŒ تو ان Ú©ÛŒ خرید Ùˆ فروخت میں برکت ہو Ú¯ÛŒ اور اگر انہوں Ù†Û’ Ú©Ú†Ú¾ چھپائے رکھا یا جھوٹ بولا تو ان Ú©Û’ خرید Ùˆ فروخت Ú©ÛŒ برکت ختم کر دی جائے گی۔
    بعض لوگ اپنی خوبصورتی میں اضافے Ú©Û’ لیے مصنوعی طریقے استعمال کرتے ہیں‘ اس Ø+والے سے انہیں درج ذیل Ø+دیث پر غور کرنے Ú©ÛŒ ضرورت ہے۔ صØ+ÛŒØ+ بخاری میں Ø+دیث ہے کہ Ø+ضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ Ù†Û’ مدینہ Ú©Û’ اپنے آخری سفر میں ہمیں خطاب فرمایا اور (خطبہ Ú©Û’ دوران) آپ Ù†Û’ بالوں کا ایک گچھا نکالا اور فرمایا: میں سمجھتا ہوں کہ یہودیوں Ú©Û’ سوا اور کوئی اس طرØ+ نہ کرتا ہو گا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ اس طرØ+ بال سنوارنے کا نام ''الزور‘‘ (فریب Ùˆ جھوٹ) رکھا ہے۔ آپ Ú©ÛŒ مراد بالوں میں جوڑ لگانے سے تھی (جیسے اکثر عورتیں مصنوعی بالوں میں جوڑ کیا کرتی ہیں)Û”
    اØ+ادیث مبارکہ سے یہ بات بھی معلوم ہوتی ہے کہ جھوٹ Ú©Û’ نتیجے میں کوئی بھی شخص یاگروہ ذلت اور رسوائی سے Ù…Ø+فوظ نہیں ہو سکتا ہے بلکہ جھوٹ Ú©ÛŒ وجہ سے انسانوں Ú©Ùˆ شرمندگی کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس Ø+والے سے ایک اہم Ø+دیث درج ذیل ہے: صØ+ÛŒØ+ بخاری میں Ø+ضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ Ú©Ú†Ú¾ یہودی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©Û’ پاس اپنے قبیلے Ú©Û’ ایک مرد اور ایک عورت Ú©Ùˆ Ù„Û’ کر آئے، جنہوں Ù†Û’ زنا کیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ ان سے پوچھا: اگر تم میں سے کوئی زنا کرے تو تم اس Ú©Ùˆ کیا سزا دیتے ہو؟ انہوں Ù†Û’ کہا کہ ہم اس کا منہ کالا کر Ú©Û’ اسے مارتے پیٹتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ استفسار فرمایا: کیا توریت میں رجم کا Ø+Ú©Ù… نہیں ہے؟ انہوں Ù†Û’ کہا کہ ہم Ù†Û’ توریت میں رجم کا Ø+Ú©Ù… نہیں دیکھا۔ Ø+ضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ (جو اسلام لانے سے قبل مشہور یہودی عالم تھے) بول اٹھے کہ تم جھوٹ بول رہے ہو، توریت لاؤ اور اسے پڑھو، اگر تم سچے ہو۔ (جب توریت لائی گئی) تو ان Ú©Û’ ایک بہت بڑے مدرس نے‘ جو انہیں توریت کا درس دیا کرتا تھا‘ آیت رجم پر اپنی ہتھیلی رکھ Ù„ÛŒ اور اس سے پہلے اور اس Ú©Û’ بعد Ú©ÛŒ عبارت Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ لگا اور آیت رجم نہیں پڑھتا تھا۔ عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ Ù†Û’ اس Ú©Û’ ہاتھ Ú©Ùˆ آیت رجم سے ہٹا دیا اور اس سے پوچھا کہ یہ کیا ہے؟ جب یہودیوں Ù†Û’ دیکھا تو کہنے Ù„Ú¯Û’ کہ یہ آیت رجم ہے۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ Ø+Ú©Ù… دیا اور ان دونوں Ú©Ùˆ مسجد نبوی Ú©Û’ قریب ہی‘ جہاں جنازے لا کر رکھے جاتے تھے‘ رجم کر دیا گیا۔
    اØ+ادیث مبارکہ سے یہ بات معلوم ہوتی ہے اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ سچائی میں بہت زیادہ برکت رکھی ہے۔ اس Ø+والے سے صØ+ÛŒØ+ بخاری میں عبداللہؓ بن کعب بن مالک سے ایک اہم روایت ملتی ہے۔ آپؓ فرماتے ہیں کہ آپ Ù†Û’ (اپنے والد) کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ غزوہ تبوک میں اپنی غیر Ø+اضری کا قصہ بیان کر رہے تھے، کہا کہ اللہ Ú©ÛŒ قسم! سچ بولنے کا جتنا عمدہ Ù¾Ú¾Ù„ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ مجھے دیا، کسی Ú©Ùˆ نہ دیا ہو گا۔ جب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©Û’ سامنے میں Ù†Û’ اس بارے میں سچی بات کہی تھی، اس وقت سے آج تک کبھی جھوٹ کا ارادہ بھی نہیں کیا اور اللہ Ù†Û’ اپنے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر یہ آیت نازل Ú©ÛŒ تھی کہ ''بیشک اللہ Ù†Û’ نبی پر اور مہاجرین Ùˆ انصار پر رØ+مت Ú©Û’ ساتھ توجہ فرمائی‘‘۔
    مندرجہ بالا اØ+ادیث مبارکہ سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ ہمیں زندگی Ú©Û’ تمام شعبوں میں جھوٹ سے بچنا اور سچائی Ú©Ùˆ مدنظر رکھنا چاہیے۔ چنانچہ ہمیں یکم اپریل Ú©Ùˆ جھوٹ Ú©ÛŒ نشرواشاعت کا Ø+صہ بننے Ú©Û’ بجائے سیدھے راستے پر رہنا چاہیے اور سچائی Ú©Û’ ساتھ تمسک Ú©Ùˆ اختیار کرنا چاہیے تاکہ اللہ تبارک وتعالیٰ Ú©Û’ غیظ Ùˆ غضب اور اس Ú©ÛŒ لعنتوں Ú©Û’ مستØ+Ù‚ بننے Ú©Û’ بجائے اپنے معاملات Ú©ÛŒ اصلاØ+ کر سکیں اور اللہ سے مغفرت Ú©Ùˆ Ø+اصل کر سکیں۔ اللہ تبارک وتعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں جھوٹ سے Ù…Ø+فوظ رکھے اور سچائی Ú©Û’ راستے پر چلنے Ú©ÛŒ توفیق عطا فرمائے، آمین !





  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: جھوٹ کے نقصانات ۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •